پنجاب میں ہی کیا سارے پاکستان میں”جمعرات“ Ú©Ùˆ پیروں فقیروں کا دن سمجھا جاتا ہے اوراس روز عام طور پر لوگ مزاروں پرØ+اضری دیتے او ر نوافل ادا کرکے دعائیں یا منتیں مانگتے ہیں۔ جمعرات Ú©Û’ دن ہی پاکستان Ú©Û’ پیر اور گدی نشین اور وزیراعظم Ú©Ùˆ توہین عدالت Ú©ÛŒ مختصر ترین سزا ہوئی اور اسی روز وہ سزا بھگت کر عالمی تاریخ میں پہلے سزا یافتہ وزیراعظم کا منفرد اعزاز Ø+اصل کرگئے۔ جناب گیلانی صاØ+ب Ù†Û’ کئی بار انکشاف کیا کہ ان کا تعلق ایک بہت بڑی روØ+انی گدی سے ہے اور پھران Ú©Û’ وکیل Ù†Û’ بھی سپریم کورٹ میں کہا کہ وزیراعظم ”بڑے پیر“ اورگدی نشین ہیں لیکن اس Ú©Û’ باوجود عدالت Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ استدعا قبول نہ Ú©ÛŒ اور پھر سزا سنانے Ú©Û’ لئے بھی جمعرات کا دن چنا۔ مجھے تو یہ بھی چھوٹی سی سازش لگتی ہے ورنہ وزیراعظم Ú©Ùˆ کسی اور دن طلب کرکے 35/36 سیکنڈز Ú©ÛŒ سزاسنائی جاسکتی تھی۔اگر اس کا مقصد گدی نشینوں Ú©Û’ غبارے سے ہوا نکالنا ہے اور یہ بتانا ہے کہ اب پیروں گدی نشینوں Ú©ÛŒ دعائیں قبول نہیں ہوتیں تو مجھے اس سے اختلاف ہے۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ بے انصافی کاواویلا Ù…Ø+ض دکھاوے کا سیاسی کھیل ہے ورنہ اندر سے خود پیر یوسف رضا گیلانی بھی یہی چاہتے تھے کہ انہیں سزا ہو اوروہ پیپلزپارٹی Ú©Û’ شہیدوں Ú©ÛŒ فہرست میں شامل ہوں۔ غور کیجئے ان Ú©Ùˆ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ú©Û’ شہداء پر سبقت Ø+اصل ہے کہ وہ واØ+د شہید ہیں جو زندہ بھی ہیں اور وہ اس شہادت کا مطلب اور فائدہ زندگی Ú©Û’ آخری سانس تک اٹھاتے رہیں Ú¯Û’Û” مجھے یقین ہے کہ انہوں Ù†Û’ اپنے بزرگوں Ú©Û’ مزار پرجا کر یہی دعا مانگی ہوگی جو قبول ہوئی بلکہ سچی بات تو یہ ہے کہ خود صدر زرداری بھی دل میں یہی دعا مانگتے تھے کیونکہ انتخابات Ú©Û’ قریب Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ú©Ùˆ ایک بڑے شہید Ú©ÛŒ ضرورت تھی جو نہ صرف جیالوں Ú©Ùˆ گرما سکے بلکہ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ú©Û’ تن کمزور میں بھی نئی روØ+ پھونک سکے۔ بھلا صدر زرداری Ú©Ùˆ کیا فرق پڑتا ہے کہ گیلانی صاØ+ب وزیراعظم رہیں یا نہ رہیں۔ وہ ضرورت Ù¾Ú‘Ù†Û’ پر کسی اور Ú©Ùˆ ممنون اور مشکور کرلیں Ú¯Û’ اور وزیراعظم کا Ø+لف اٹھوا لیں Ú¯Û’ کیونکہ ایک بات ثابت ہے جو میں ایک درجن بار سے زیادہ Ù„Ú©Ú¾ چکا ہوں کہ صدر صاØ+ب کسی صورت بھی اپنی Ù…Ø+نت Ú©ÛŒ کمائی سے دستبردار نہیں ہوں Ú¯Û’ جو انہوں Ù†Û’ سوئٹزرلینڈ Ú©Û’ بنک میں سنبھال کر رکھی ہوئی ہے۔ اب تو شاید وہاں سے بھی یہ کمائی کہیں او ر Ú†Ù„ÛŒ گئی ہے۔ اس رقم Ú©Ùˆ بچانے Ú©Û’ لئے انہیں جتنے بھی وزراء اعظم قربان کرنا Ù¾Ú‘Û’ وہ دیدہ دلیری سے کریں Ú¯Û’ اور مزاØ+مت Ú©Û’ ذریعے عدلیہ سے ٹکر Ù„Û’ کر اسے نیچا بھی دکھانے Ú©ÛŒ کوشش کریں Ú¯Û’ کیونکہ وہ اعلان کرچکے ہیں کہ وہ صرف عوام Ú©ÛŒ عدالت Ú©Ùˆ مانتے ہیں اور ججوں Ú©ÛŒ عدالت صرف اس صورت مانیں Ú¯Û’ جب وہ ڈوگر عدالت Ú©ÛŒ مانند ان سے پوچھ کر فیصلے کریں چنانچہ موجوہ عدالتوں Ú©Û’ خلاف مزاØ+مت نہایت ضروری ہے تاکہ قوم Ú©Ùˆ سمجھایا جاسکے کہ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ ایک مظلوم پارٹی ہے اور اسے عدالتوں سے کبھی انصاف نہیں ملااس لئے بقول اقبال جس کھیت سے دہقاں Ú©Ùˆ میسر نہ ہو روزی اس کھیت Ú©Û’ ہر خوشہ گندم Ú©Ùˆ جلا دو۔ کبھی آپ Ù†Û’ سوچا کہ ہم کس قدر”خوش قسمت“ قوم ہیں اور اللہ سØ+انہ  تعالیٰ Ù†Û’ ہمیں کتنی اعلیٰ اور بلند پائے Ú©ÛŒ قیادت عطا Ú©ÛŒ ہے جسے اگر عدالت سے من پسندانصاف نہ ملے تووہ اس عدالت Ú©Û’ خلاف گھیراؤ جلاؤ کا اعلان کردیتی ہے، ججوں کیخلاف سڑکوں پر Ù†Ú©Ù„ آتی ہے اور عدلیہ Ú©Û’ وجود ہی سے انکار کردیتی ہے۔ آپ اگر تاریخ Ú©Û’ ماہر ہیں تو مجھے گزشتہ صدی Ú©ÛŒ تاریخ سے ایسی ایک مثال ڈھونڈ دیجئے جہاں منتخب اور جمہوریت Ú©Û’ دعویدار صدر Ù†Û’ کہا ہو کہ وہ سپریم کورٹ Ú©Ùˆ نہیں مانتے صرف عوام Ú©ÛŒ عدالت Ú©Ùˆ مانتے ہیں۔ بادشاہتوں Ú©Û’ دور میں توعدلیہ سے انکار کیا جاتا رہا ہے لیکن جمہوری دور میں یہ انکارپہلی مثال Ú©ÛŒ Ø+یثیت رکھتا ہے اورشاید آخری بھی۔
ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ خود گیلانی صاØ+ب Ù†Û’ بھی یہی دعا مانگی تھی کیونکہ وہ چار سال سے زیادہ اقتدار Ú©Û’ مزلے لوٹ Ú†Ú©Û’ØŒ ماشاء اللہ سارا خاندان تجوریاں بھرچکا اور نوبت بہ ایں جا رسید کہ خود Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ú©Û’ جیالے خاتون اول Ú©Û’ سیکرٹری Ú©Û’ خلاف اØ+جاج کرتے پائے گئے کہ اس Ù†Û’ لوگوں سے بیرون وطن بھجوانے کا وعدہ کرکے لاکھوں روپے کما لئے۔ خربوزے Ú©Ùˆ دیکھ کر خربوزو رنگ پکڑتا ہے۔ جب اوپر Ú©Û’ خربوزے کا رنگ پیلا ہو تو نیچے والے بھی آہستہ آہستہ وہی رنگ Ù¾Ú©Ú‘ لیتے ہیں۔ سمندر میں دامن خشک رکھنا اولیاء اللہ Ú©ÛŒ کرامت ہے۔ یہ کسی عام آدمی Ú©Û’ بس کا روگ نہیں جب لوٹ کھسوٹ کا سمندر بہہ رہا ہو تو ہر کوئی چندگھونٹ پینے Ú©ÛŒ کوشش کرتا ہے۔ گیلانی صاØ+ب Ú©ÛŒ دعا قبول ہوئی۔ وہ چار سال Ú©ÛŒ کمائی Ú©Ùˆ اب سنبھالیں Ú¯Û’ بلکہ ٹھکانے لگائیں Ú¯Û’ اور ساتھ ہی ساتھ وفادار اور مظلوم بن کر اپنے لئے ہمدردی Ú©ÛŒ لہر بھی پیدا کریں Ú¯Û’Û” ہے نا کمال کہ لوگ ان Ú©ÛŒ دولت اور نااہلی Ú©Ùˆ بھول کر ان پر پھول Ú©ÛŒ پتیاں برسائیں اور گیلانی زندہ باد Ú©Û’ نعرے لگائیں۔ ہر قسم Ú©ÛŒ اخلاقی قدروں اورصØ+ت مند روایات سے Ù…Ø+روم پاکستانی جمہوریت میں ہی ایسا ممکن ہے۔ یارو اپنے عوام Ú©Ùˆ داد دو، ان Ú©Û’ شعور کا ماتم نہ کرو کیونکہ وہ آپ Ú©Û’ گھر پر پتھر برسانے پہنچ جائیں Ú¯Û’ اور خاموش اکثریت تماشائی بنی آپ Ú©Û’ سر پھٹنے کا تماشہ دیکھتی رہے گی۔ سچی بات یہ ہے کہ ہمارے سمارٹ اور ”قیمتی لباس“ سزایافتہ وزیراعظم ہرگز سزا پا کر گھاٹے میں نہیں رہے۔ گھاٹے میں تو ملک Ùˆ قوم رہے ہیں جنہیں اس فیصلے Ù†Û’ باہم تقسیم کردیا ہے اور Ù…Ø+اذ آرائی Ú©ÛŒ صورت پیدا کردی ہے۔ ایک طرف جیالے نکلیں Ú¯Û’ اور دوسری طرف مسلم لیگ Ù† اور تØ+ریک انصاف خم ٹھونک کر Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ ہوں گی۔ کارکن اور چھوٹے لیڈران باہم دست وگریباں ہوں Ú¯Û’ØŒ پولیس لاٹھی چارج کرے Ú¯ÛŒ یا گولی چلائے Ú¯ÛŒ اور Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ú©Ùˆ سیاسی شہید فراہم کرے Ú¯ÛŒ تو اس سے گیلانی صاØ+ب Ú©Ùˆ کیا فرق پڑتا ہے؟ وہ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ú©Û’ ہیرو ہیں فرق Ù¾Ú‘Û’ گا تو ملک Ùˆ قوم Ú©Ùˆ جس کا کام Ù¹Ú¾Ù¾ ہو جائے گا اور مزدور مزدوری Ú©Ùˆ ترسیں Ú¯Û’Û”
بین الاقوامی سطØ+ پر پاکستان Ú©ÛŒ ساکھ داؤ پر Ù„Ú¯Û’ گی، عالمی سرمایہ کاری فوری طور پر رک جائے گی، دوسری Ø+کومتیں سزایافتہ وزیراعظم Ú©ÛŒ Ø+کومت سے گفتگو، سمجھوتے اور معاہدے کرنے سے Ú©Ù†ÛŒ کترائیں گی، عالمی رائے عامہ اورمیڈیا ہمارا تمسخر اڑائے گا، انتظامی ڈھانچہ اندر سے نہایت کمزور ہو جائے گا، صوبے اور مرکز آپس میں لڑیں Ú¯Û’ØŒ کابینہ Ú©Û’ فیصلے عضو معطل بن جائیں Ú¯Û’ وغیرہ وغیرہ تو اس سے گیلانی صاØ+ب Ú©ÛŒ صØ+ت پر کیا اثر پڑتا ہے یا صدر صاØ+ب Ú©ÛŒ معنی خیز مسکراہٹ کیسے متاثر ہوتی ہے؟ وہ تو اقتدار Ú©ÛŒ کرسیوں پر براجمان ہیں۔ فرق Ù¾Ú‘Û’ گاتو ملک Ùˆ قوم Ú©Ùˆ اور اگر صدر صاØ+ب یا گیلانی صاØ+ب Ú©Ùˆ ملک Ùˆ قوم کا ذرہ بھر غم ہوتا تو وہ وزیراعظم Ú©Ùˆ مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے۔ یہاں تو ذاتی مفاد، گروہی سیاست اور جماعتی اقتدار Ú©Ùˆ قومی مفاد پر ترجیØ+ دی جاتی ہے اور اسے جمہور Ú©ÛŒ Ø+کومت یعنی جمہوریت کہا جاتا ہے۔ یہ دنیاکی انوکھی جمہوریت ہے جو خود اپنی بنیادیں کمزور کرتی اور فوجی راج Ú©ÛŒ راہ ہموار کرتی ہے۔ دیکھ لینا جلد ہی مقتدراتØ+اد سے اختلاف Ú©ÛŒ آوازیں بلند ہوں Ú¯Û’ØŒ Ø+کومت Ú©Ùˆ سہارا دینے والے Ú©Ú†Ú¾ سیاسی ساتھی عدلیہ سے تصادم Ú©ÛŒ Ø+مایت نہیں کریں Ú¯Û’ØŒ انتظامی مشینری تعطل کاشکار ہو جائے گی، ترقی اور مسائل Ú©Û’ Ø+Ù„ کا عمل رک جائیگا، بین الاقوامی برادری ہاتھ کھینچ Ù„Û’ Ú¯ÛŒ اور وزیراعظم پر سزایافتہ کا لیبل لگا کر اسے تمسخر کا ٹارگٹ بنا دیا جائے گا جس سے اس اعلیٰ عہدے کاوقار خاک میں مل جائے گا۔ ملتان میں Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ Ù¾ÛŒ الیکشن جیت چکی، ہمدردی Ú©ÛŒ لہر جنم لینے والی ہے کیا اس بØ+ران سے نکلنے کا بہترین راستہ عام انتخابات کا اعلان نہیں؟